مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اب ہم دوبارہ آئی ایم ایف کے ساتھ سرجوڑ کر بیٹھے ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کیا، عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے۔ آئی ایم ایف سربراہ سے ایک گھنٹے تک گفتگو ہوئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ میرے پاس ایک ہی ایڈوائزر کی سیٹ خالی تھی شیخ روحیل اصغر کو ایڈوائزر بنایا ہے، کل وزیر خزانہ نے معیشت کی صورت حال پر پریس کانفرنس کی، سیلاب کے تباہ کن اثرات آئے، 30 ارب ڈالرز کا معاشی نقصان ہوا، صوبوں نے اپنے وسائل سے بھی اخراجات کیے، دوست ممالک نے ہمارا ہاتھ بڑھایا۔
آپ کا تبصرہ